تربوز کے استعمال سے آنتوں کی سختی میں کمی آتی ہے اور شریانوں کو لچک بھی قائم رہتی ہے۔ اس کے کثرت استعمال سے جوڑوں کے درد اور بلغم کے امکانات ہوتے ہیں اس لیے ہمیشہ اعتدال سے کھانا چاہیے۔ تربوز کھانے کے فوری بعد سکنجبین دہی اور کوئی شربت یا چائے وغیرہ کسی قسم کی چیز استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ گرمی کے آغاز کے ساتھش ہی تربوز بازار میں آنے لگتے ہیں۔ یہ پھل مزاج کے اعتبار سے سرد تر تیسرے درجے میں ہے۔ معمولی سا دکھائی دینے والا یہ پھل اپنے اندر بہت سی خوبیاں رکھتا ہے۔ ٹھنڈک پہنچانے کے سبب یہ گرمی کی پیاس کو بجھاتا ہے اور صفرے کے زور کو کم کرتا ہے۔ پیشاب آور ہے اور طبع کو نرم کرتا ہے۔
گرمی سے سردرد:تربوز کا گودا ململ کے باریک کپڑے میں ڈال کو اس کا پانی نچوڑ کر اور ایک شیشہ کے گلاس میں ڈال کر تھوڑی مصری ملا کر صبح کے وقت پلائیں۔ سردرد سے آرام آجائے گا۔ اسی طرح تربوز کے مغز کو کسی برتن میں ڈال کر خوب گھوٹیں یہاں تک کہ وہ مکھن کی طرح ملائم لیپ بن جائے۔ یہ لیپ مریض کے سر اور پیشانی پر مل دیں اس سے سردرد کو فوری آرام ہوگا۔قلب کی گرمی:یہ ایک مجرب نسخہ ہے۔ اس کو لگاتار ایک ہفتہ تک استعمال کریں تو دل کے امراض میں افاقہ ہوگا۔ تربوز کے بیج کا مغز 2تولہ رات میں پانی میں بھگو دیں۔ صبح چینی ملا کر چھان کر پی لیں۔
دل کی د ھڑکن میں تیزی:تربوز کا مغز ایک تولہ لے کر تھوڑے پانی میں ڈال کر گھوٹ لیں اور پھر چھان لیں۔ اس میں تھوڑی مصری ملاکر دن میں
ایسا 3سے2بار پئیں۔ دن بہ دن فائدہ محسوس ہوگا۔ اس سے دل کی دھڑکن، دل کی کمزوری کو مکمل آرام آجائے گا۔قبض:اس تکلیف دہ بیماری کے لیے تربوز کا کئی روز تک استعمال کرنا مفید ہے۔ کیونکہ جہاں تربوز کھانے سے پیشاب کھل کر آتا ہے وہیں تربوز لگاتار دس دن تک کھانے سے قبض بھی دور ہوتا ہے۔قے:اگر کھانا کھانے کے بعد جگر میں جلن ہوتو ہو اور پھر قے ہو جاتی ہو اور قے میں کھایا ہوا کھانا زردی مائل ہوکر نکلتا ہوتو اس کے علاج کے لیے تربوز ایک بہترین پھل ہے۔ اس کے لیے روزانہ صبح کے وقت 2تولہ تربوز کا پانی تھوڑی مصری ملاکر پی لیں۔ معدے کی اصلاح ہوکر قے کی شکایت رفع ہو جائے گی۔ تربوز کھانے میں احتیاط:چاول کے ساتھ اس کا استعمال مضر ہے۔ یعنی چاول کھانے کے بعد یا پہلے تربوز نہیں کھانا چاہیے۔ پرانے زمانے اور موجودہ جدید دور کے طبیب اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ اسے کھانے کے فوری بعد استعمال نہ کیا جائے اس صورت میں یہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔ خصوصا ہیضہ کی شکایت ہوسکتی ہے۔ اسے کھانا کھانے سے کم از کم دو گھنٹے پہلے یا دو گھنٹے بعد کھانا چاہیے۔ کھانے کے فوری بعد اس کے استعمال سے تخمہ یا قولنج کا احتمال ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں